ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اپنا توہین آمیز کارٹون شائع کرنےپر برطانیہ کو ایسا سبق سکھایا تھا کہ برطانوی وزیر اعظم کو معافی مانگنا پڑی تھی۔سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کرتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم برطانیہ کے دورہ پر تھے
تو ایک برطانوی اخبار نے ان کا مزاحیہ کارٹون بنا کر شائع کردیا۔وزیراعظم ٹونی بلئیر سے ملاقات کے دوران مہاتیرمحمد نے اخبار ان کے سامنے رکھا اورپوچھا کہ آپ کے یہاں گھر آئے مہمانوں کے ساتھ یہ سلوک کیا جاتاہے؟ تو اس پربرطانوی وزیر اعظم نے بڑی ہی رعونت کے ساتھ جواب دیا کہ
ہمارے یہاں میڈیا اور صحافی اپنی رائے دینے میں آزاد ہیں۔ اس پر ملائیشیا کے وزیر اعظم نے اپنا دورہ مختصر کرکے واپسی کا راستہ لیااورواپسی پر بذریعہ فون ہی اپنی وزارت داخلہ کو حکم دیا کہ فوری طور پر برطانیہ کے پورے سفارتی عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا جائے۔
ایک بھی انگریز ملائیشیا میں نہیں رہنا چاہیے۔ ادھر ان کے وزیر اعظم ہائوس پہنچنےسے پہلے ہی برطانوی وزیر اعظم کا معافی نامہ ان کی میز پر پہنچ چکا تھا۔