Home / پاکستان / بریکنگ نیوز: تحریک والے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے موقف سے پیچھے ہٹ گئے ، مزید تفصیلات اس خبر میں

بریکنگ نیوز: تحریک والے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے موقف سے پیچھے ہٹ گئے ، مزید تفصیلات اس خبر میں

Sharing is caring!

کراچی (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہےکہ ٹی ایل پی بالآخر فرانس کے سفیر کو لازماً نکالنے کے موقف سے پیچھے ہٹی ہے،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم جمعہ کے دن قرارداد دیں گے جس میں اس معاملہ کا مستقل حل ہوگا میری طرف سے اسپیکر کو جوتا مارنے کی بات نہیں ہونی چاہئے تھی، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ جہانگیر ترین کے رابطے بحال ہوگئے ہیں۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک لبیک کا اسٹیٹس وہی ہے جو کالعدم تنظیم کا ہوتا ہے، یہ چار سال کا نہیں عشروں کا مسئلہ ہے، ہم نے اپنے اداروں کو ایک ایک کر کے تباہ کیا ہے، اب ضرورت ہے کہ ریاستی ادارے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں، اندرونی سیکیورٹی میکنزم کو موثر بنانے کیلئے اس پر نظرثانی شروع کی جارہی ہے، ہم شروع کرتے ہیں مذاکرات کرتے ہیں پھر پیچھے جاتے ہیں ریاستیں ایسے نہیں چل سکتی ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی کیسے کہہ سکتا ہے کہ وہ آپ سے بہتر مسلمان ہے،حکومتیں طویل عرصہ سے اپنی رِٹ خود ہی ختم کرتی رہی ہیں، تحریک لبیک اس معاملہ میں سیاسی طور پر مضبوط نہیں ہوئی، پرائیویٹ ممبر قرارداد لے کر آئے ہیں تاکہ سفیر کو نکالنے کے حوالے سے بحث کی جاسکے، تحریک لبیک پاکستان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ضرور نکالا جائے اس پر معاملہ خراب ہوا،ٹی ایل پی بالآخر فرانس کے سفیر کو لازماً نکالنے کے موقف سے پیچھے ہٹی ہے، جمہوریت میں مختلف گروہ اپنی رائے رکھ سکتے ہیں لیکن اسے تھوپا نہیں جاسکتا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے شدید ترین دباؤ کے باوجود کبھی مذہبی حوالوں پر سیاست نہیں کی، ن لیگ کا پارلیمنٹ میں غیرسنجیدہ رویہ تھا،شاہد خاقان عباسی نے جو گفتگو کی اس سے پارلیمنٹ کا رہا سہا وقار ختم ہوگیا، وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں پالیسی دے دی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی پالیسی سے متفق نہیں تو اپنی قراردادیں لے آئیں گے، حکومت نے ٹی ایل پی سے معاہدہ پورا کردیا ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے آج جو کیا وہ بدنیتی کی بدترین مثال ہے، وزیراعظم کی تقریر پالیسی بیان تھا یا آج کی قرارداد پالیسی بیان ہے، وزیراعظم پارلیمنٹ میں آتے پالیسی بیان کرتے اور مدد مانگتے اپوزیشن ساتھ کھڑی ہوئی، ہمیں نہ بتایا گیا نہ مشورہ کیا گیا نہ رابطہ کیا گیا، پارلیمنٹ میں بحث ہونا ضروری ہے کہ یہ معاملہ 2017ء میں بھی ہوا آج پھر ہورہا ہے اس کے محرکات کیا ہیں؟، جو لوگ یہ شکایت کررہے ہیں ان کی کیسے دلجوئی ہوسکتی ہے۔

About admin

Check Also

25+ Times People Thought Of Stupid Solutions That Actually Work

The only limit to accomplishing anything in life is your imagination. However, creativity and inventions …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *