نامور پاکستانی سائنسدان اور صف اول کے کالم نگار ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے تازہ ترین کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔یہ پیغام ایک عزیز دوست نے مجھے بھیجا ہے جو بے حد مفید ہے۔ڈیمنشیا ہونا ہی ہونا ہے۔ آپ میں سے بھی بہت سارے لوگ اس کو (Alzheimer) کہتے ہیں۔ یہ ایسی بیماری ہے کہ بڑھاپے میں ہر تین میں سے ایک شخص الزائمر کا شکار ہو سکتا ہے۔ لہٰذا اسے دھیان سے پڑھیں۔ یہ دونوں
بیماریاں دماغی کمزوری کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ افسوس یہ ہوتا ہے کہ میں اپنی والدہ کی خود خدمت نہیں کرسکا ،ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے۔ مجھے خود بھی سائنس (Sinus) کا مسئلہ تھا اور الرجی کی پرابلم تھی۔ باربار چھینکیں آتی تھیں۔ ناک سے پانی بے انتہا آتا تھااور تقریباً 15 سال تک یہی مسئلہ رہا جو کہ لڑکپن میں ہی شروع ہوگیا تھا۔ بہرحال والدہ کی تو وفات ہوگئی اور میں اپنی کم
علمی اور یورپ میں ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کرپایا۔ اس کا افسوس ہمیشہ رہے گا۔ کم از کم یہی افسوس ان کے لئے نیک اعمال کرنے، علم بانٹنے اور استغفار کرنے اور کروانے پر آمادہ کرتا رہے گا۔ ان کی وفات نے گہرا اثرچھوڑا جو اب تک باقی ہے اور ان کی یاد ستاتی ہے۔ ایک دن اتفاق سے ہی ایک مسلمان ڈاکٹر کی ویڈیو دیکھی جس میں اس نے بتایا کہ دماغی کمزوری کو دور کرنے کا واحد
طریقہ لمبا سجدہ کرنا ہے ۔ یہ معلومات نئی تھیں۔ دلیل کے طور پر انہوں نے یہ کہا کہ ہمارا دل کشش ثقل (Gravity)کے خلاف خون کو دماغ تک پمپ اتنے ٹھیک طریقے سے نہیں کرتا کہ جتنا جب ہم سجدے میں چلے جاتے ہیں تب کرتا ہے۔ پھر کچھ ان کی ویڈیوز دیکھیں تو معلوم ہوا کہ میری اپنی پرابلم رائنا ئٹس (Rhinits) والی الرجی کا بھی یہی حل ہے۔ بہرحال واحد طریقہ تو یہی تھا کہ میں آزما
کر دیکھ لیتا۔ آپ یقین جانیے میری 15سالہ پرانی پرابلم اور الرجی کا مسئلہ تو ایک ماہ میں ہی لمبا سجدہ کرنے سے حل ہوگیا۔ الحمدللہ۔ نماز تو الحمدللہ پڑھتا تھا، لیکن نماز کے بعد سجدہ شکر لمبا کردیا اور دیگر کئی اذکار بالخصوص 100مرتبہ درود پڑھنے میں ہی پانچ سے دس منٹ کا سجدہ ہوجاتا۔اس سے کئی اور مسائل حل ہوئے، چہرہ خون کی سپلائی کی وجہ سے تازہ رہنے لگا اور بڑی عمر کے اثرات
تقریباً ختم ہوگئے۔ بالوں کو خون ملنے کی وجہ سے بال گرنے کم ہوگئے۔ بلغم کا مسئلہ تھا‘ وہ بالکل ختم ہوگیا۔کانوں کے مسائل اور آنکھوں کی کمزوری کے مسائل کم ہوگئے اور ساتھ ہی ساتھ آنکھوں کے
نیچے گزشتہ ایک سال سے کالے رنگ کے حلقے نہیں دیکھے کبھی۔ سبحان ﷲ! یہ مذہب ہی تھا جس کے ایک سجدے کے عمل کے پاس ہماری اتنی بیماریوں اور نہ جانے کن کن بیماریوں کا علاج ہے۔ ورنہ بڑے سے بڑے یورپ کے ڈاکٹرکے پاس میری الرجی کا علاج نہیں ملا۔ الرجی کے خلاف موثر ترین طریقہ لمبا سجدہ کرنے کا یہ ہے کہ دونوں پلکوں کے درمیان والی جگہ کو سجدے گاہ پر رکھ کر
سجدہ کیا جائے تو بہترین نتائج نکلتے ہیں۔ آج کل کورونا کا بہت زور ہے۔ یقین مانئے آپ لمبے سجدے کرنے شروع کردیں نماز کے بعد تو آپ کے پھیپھڑے زیادہ مضبوط ہوسکتے ہیں، کیونکہ سجدے کی ایک ایسی پوزیشن ہے کہ جس میں انسان کے LUNGS زیادہ بہتر کام کرتے ہیں۔ آزمودہ بات ہے۔ آپ بھی آزما کر فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔ یہ کم از کم پھیپھڑوں کو طاقت ضرور دے گا۔ اگر یہ باتیں پہلے پتہ
ہوتیں تو شاید میں اپنی والدہ کو بھی بچا لیتا اور ان کی دماغی کمزوری کا مسئلہ حل کروادیتا۔ ایسا نہیں کرسکا تو کم از کم آپ یہ سب باتیں جان لیجئے اور اپنے بڑھاپے کیلئے اور موجودہ بیماریوں اور وبائوں سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری شروع کردیجئے۔