بیوٹی پارلرز سمیت دیگر اہم پبلک مقامات 2 ہفتے تک بند رہیں گے۔ انڈرو اور آؤٹ دور ڈائنگ پر پابندی ہوگی۔ دکانیں صرف شام 6 بجے تک ہی کھلی رہیں گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اگلے دو ہفتے صوبے میں ایس او پیز سخت کریں گے عید کے بعد کورونا کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھا ہے جس کی وجہ سے کئی اسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی ہے۔کراچی میں وزیرصحت ڈاکٹر عزراپیچوہو اور سندھ کورونا ٹاسک فورس کے ارکان کے ہمراہ پریس
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ کورونا کے باعث صورت حال تشویش ناک ہے، اس وقت کئی اسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی ہے،سندھ حکومت نے کورونا پر ٹاسک فورس بنائی تھی۔اس پر میٹنگز کرتے رہے ہیں پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران کورونا بڑھا تو ہفتے میں دو سے تین میٹنگز کیں۔رمضان میں کیسز بڑھ رہے تھے پچھلے سال کا تجربہ تھا پچھلے سال عید پر کیسز میں بہت اضافہ ہوا تھا،ہمارے مثبت کیسز ایک ہفتے میں 8
فیصد تک ہے سندھ میں کراچی ڈویڑن میں 13.60 فیصد تناسب ہے کورونا کیسز کی 31 مارچ کو سندھ میں کیسز کم تھے سندھ ٹاسک فورس نے ہی کہا تھا کے لاک ڈاؤن بڑھایا جائے ٹرانسپورٹ پر پابندی لگے لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کچھ کھولنے کی بات نہیں کرتے، بازار 8 کے
بجائے اب 6 بجے بند ہوجائیں گی، ہوٹلوں پر ڈائن ان اور ڈائن آوٹ بند رہے گی تاہم ٹیک اوے اور ہوم ڈیلوری کھلی رہے گی۔ ٹیک اوے پر عمل نہیں ہوگا تو دکان کے خلاف ایکشن ہوگا، تمام لوگ ایس او پیز عمل کریں۔ سندھ میں اگلے دو ہفتے میں مزید سخت ایس او پیز لاگو کر رہے ہیں، اسکولز،کالجز یونیورسٹیز
سمیت تمام تعلیمی ادارے دو ہفتوں تک بند رہیں گے۔ٹرانسپورٹ میں بھی سختی کے ساتھ ایس اوپیز فالو کرایاجائے گا لوگوں سے درخواست ہے کہ ایس او پیز کوفالو کریں کوروناسے احتیاط برتیں۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ مکس سگنل پر وفاقی وزیر سے بات ہوئی اور ان سے شکایت بھی کی ایس او پیز پر عمل
درآمد ہو، اور کیسز کم ہوں تو کاروبار کھولنے کی بات کی جائے ،انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو سخت ہدایت جاری کی ہے ہر علاقے میں وزیر اور دیگر کی ڈیوٹی لگا رہے ہیں وہ علاقے میں ایس او پیز کو چیک کریں گے پوری کوشش کر رہے ہیں لوگوں کو تکلیف نا پہنچے ایس او پیز پر عمل درآمد کریں گے تو بہتری کی طرف جا سکتے ہیں، ایس او پیز بناتے وقت ماہر افراد سے مشورہ لیا جاتا ہے چاہتے ہیں کسی ڈنڈے کی ضرورت نا پڑے، عوام خود احتیاط کریں
کوئی سخت فیصلے لینے نہیں پڑیں،وزیر صحت عزرا پیچوہو نے کہا کہ موبائل سینٹرز بھی کھولنے جا رہے ہیں مجبوری کے تحت ویکسین لگوانے نہیں جا سکتے عملہ پھر گھر آکر ویکسین لگائے گا گاؤں میں بھی ویکسین لگانے کا منصوبہ تیار ہے موبائل یونٹس کے زریعے اگلے ہفتے مزید ویکسین آئین گی تو یہ کام شروع کیا جائے گا