امام کعبہ نے کر و نا سے محفوظ رہنے کی دعا بتا دی، صدقہ جاریہ سمجھ کر شیئر کریں معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کرونا وائرس کےلئے احتیاطی تدابیر کو اسلام کے مطابق قراردیدیا۔ کہتے ہیں سرکار دوجہاں نے خود احتیاطی تدابیر کی ترغیب دی۔ ہاتھ ملانا ضروری نہیں۔ پابندی لگادینا بہتر ہے ۔ جمعہ
چھوڑنا درست نہیں،مختصر کر سکتے ہیں۔ احتیاط ضروری ہو تو جمعہ سے قبل تقریر بھی لازمی نہیںمفتی تقی عثمان نے دو دعائیں بتائیں لاالہٰ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین۔اللھم ارفع عنا البلاٗ والوبا ۔۔۔۔ کثرت سے پڑھنے کی تاکید کی ہے۔مفتی تقی عثمانی نے مزید کہا ہے کہ گھر سے نکلتے اورکھانے پینے
سےقبل ’’بسم اللہ الذی لا یضرباسمہ شی فیالارض ولا فی االسما وھوا السمیع العلیم ‘‘پڑھیں۔بچوں کو وباوں اوربلاوں سے بچانے کے لئے مندرجہ ذیل دعا لکھ کر تعویذ کی شکل میں ان کے گلے میں ڈال دیں۔ ہر نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھ کر اپنے اوپر اور گھر والوں پر دم کرلیں دراصل کچھ بیماریاں وائرل ہوتی ہیں
اور کچھ بیکٹیریل، وائرل بیماریاں چونکہ وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں سو اِن میں اینٹی بایوٹک کام نہیں کرتی جیسے کورونا وائرس، مگر بیکٹیریل بیماریوں کیلئے اینٹی بایوٹک تیر بہدف ہے۔اچھی خبر یہ ہے کہ چند سال پہلے سائنسدانوں نےنام کی ایک ایسی اینٹی بایوٹک ایجاد کر لی ہے جس کے بارے میں کہا
جارہا ہے کہ یہ نہ صرف ہر قسم کے بیکٹیریا کا خاتمہ کر سکتی ہے بلکہ اِس کے استعمال سے جسم میں مزاحمت بھی پیدا نہیں ہوگی۔وائرل بیماریوں کے لیے سائنسدان ویکسین ایجاد کرتے ہیں جیسے پولیو، خسرہ، فلو، ہیپاٹائٹس وغیرہ جو ہمیں لگوانی چاہئیں۔ کورونا وائرس پر اب تک جو محدود تحقیق ہوئی ہے اس
کے مطابق جو ملیریا کیلئے موثر دوا ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے نمونیا کے علاج میں بھی موثر ہے، ذہن میں رہے کہ اموات وائرس نہیں کرتا بلکہ زیادہ تر کیسوں میں نمونیے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ سو، خاطر جمع رکھیں کورونا وائرس کی ویکسین بھی بن جائے گی۔اللّٰہ سے ہمیں دعا مانگنی چاہیے
اور ڈاکٹر سے دوا طاعون اور وباؤں کے پھیل جانے کی وجہ گناہوں کی کثرت اور اللہ کے احکام کی نافرمانی ہے جس کی وجہ سے اللہ کا عذاب نازل ہوتا ہے، قرآنِ کریم میں ہے ہم نے نازل کی ان ظالموں پر ایک آفت سماوی (وہ آفت سماوی طاعون تھا۔از حاشیہ) اس وجہ سے کہ وہ عدول حکمی(نافرمانی) کرتے
تھے۔(بیان القرآن)حدیثِ مبارک میں ہے :حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: اے جماعتِ مہاجرین!! پانچ چیزوں میں جب تم مبتلا ہو جاؤ ۔اور میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ تم ان چیزوں میں مبتلا ہو۔ پہلی یہ کہ جس قوم میں اعلانیہ ہونے لگے تو اس میں
طاعون اور ایسی ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں جو ان سے پہلے لوگوں میں نہ تھیں۔اور جو قوم ناپ تول میں کمی کرتی ہے تو وہ قحط مصائب اور بادشا ہوں (حکم رانوں) کے ظلم وستم میں مبتلا کر دی جاتی ہے ۔ اور جب کوئی قوم اپنے اموال کی زکاۃ نہیں دیتی تو بارش روک دی جاتی ہے اور اگر چوپائے نہ ہوں تو ان پر کبھی بھی بارش نہ بر سے۔