کتنی ہی عجیب اور حیرت انگیز بات ہوگی اگر آپ کو پتا چلے کہ کسی ملک کے ذاتی کرنسی نوٹس اس ملک کی بجاۓ کسی دوسرے ملک میں رائج ہوں۔آج آپ کو پاکستان کے ایک تاریخی اور دلچسپ معاہدے سے آگاہ کریں گے جو سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 1950 سے 1982 تک قائم رہا۔60 کی دہائی میں پاکستان کی آزادی کے فوری، پاکستانی زائرین کی حج وعمرہ کے لیے روانگی کا
سلسلہ شروع ہوگیا۔اس سلسلہ کے آغاز کے ساتھ حکومت کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔۔ جس میں سے ایک یہ بھی تھا کہ لوگ حج و عمرے کی روانگی کے وقت بہت زیادہ کرنسی اسمگل کرتے تھے۔ اور واپسی پر سونا اور دوسری قابل تجارت اشیاء درآمد کرتے تھے۔عوام کا اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کے بڑھتے ہوۓ رجحان کے سبب حکومت پاکستان نے اس کا ایک بڑا دلچسپ اور
منطقی حل نکالا۔حکومت نے زائرین کے لیے مخصوص کرنسی نوٹس جاری کیے۔ جن کا ڈیزائن میں تبدیلی کیے بغیر دو ترامیم کروائیں۔ ایک تو تفریق پیدا کرنے کے پیش نظراس نوٹ کو پہلے سے موجود نوٹ کے مقابلے میں اس کا رنگ تبدیل کر دیا۔دوسرا اس کے اوپر واضح طور پر کچھ اردو اور انگلش میں عبارتیں لکھوا دیں۔ تاکہ باآسانی اس نوٹ کی پہچان کی جاسکے۔ وہ دو مختلف عبارتیں مندرجہ
ذیل تھیں۔”FOR HAJ PILGRIMS FROM PAKISTAN” “FOR USE ONLY IN SAUDI ARABIA & IRAQ””حج نوٹ”، مزے کی بات یہ ہے یہ نوٹس پاکستان میں بالکل نہیں چلتے تھے۔ بلکہ صرف سعودی عرب اور عراق میں ہی چلتے تھے۔۔ عراق اس میں اہل تشیع زائرین کے لیے شامل کیا گیا۔کیونکہ یہ نوٹس صرف حج عمرے کے زائرین کو مخصوص تعداد میں ایک کوٹے کے
تحت اس کے پاسپورٹ کے ساتھ ہی جاری کیے جاتے تھے۔جسے وہ سعودی عریبیہ میں جا کر ریال کے متبادل کے طور پر تبدیل کروالیتے تھے۔ سعودی حکومت پاکستانیوں سے ریگولر نوٹوں کی بجاۓ صرف حج نوٹ وصول کرنے اور تبدیل کرنے کی پابند تھی۔ یہ کرنسی نوٹس بعد ازاں سعودی حکومت کیے ہوۓ معاہدے کے تحت ایک مخصوص عرصہ بعد پاکستانی حکومت کو واپس کرتی تھی جسے
سٹیٹ بینک ضائع کردیتاتھا۔ تاکہ یہ نوٹس واپس پبلک میں نہ جائیں۔یہ کرنسی نوٹس 1950 سے لیے کر 1982 تک رائج کیے گئے پھر بعد میں ائرپورٹس پر جدید سکینر مشینوں کی تنصیب کے ساتھ ہی اسے کالعدم قراردے دیا گیا۔اب یہ کرنسی نوٹس وقت کے ساتھ ساتھ ناپید ہوتے گئے۔
اور یہ پاکستان کی بجاۓ سعودی عرب میں زیادہ تعداد میں موجود ہیں۔اور یہ انتہائی نایاب تصور کیے جاتے ہیں۔ جن میں کچھ نوٹوں کی قیمت لاکھوں میں ہے۔ یہ پاکستان کی کرنسی کی ایک دلچسپ تاریخ ہے۔ جس سے شاید نئی نسل لاعلم ہے۔