قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں پیسکو کا بھانڈا پھوٹ گیا ، ملازمین کی کمی کا واہ ویلہ کرنے والے محکمہ نے من پسند تقرریاں نہ ہونے کی وجہ اپنی طرف سے دئیے گئے اشتہارا سے لے کر اپوانٹمنٹ لیٹر تک سب کچھ بوگس قرار دے دیا جبکہ واپڈا ملازمین کا بجلی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس رکن قومی
اسمبلی چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت اجلاس میں رکن قومی اسمبلی زاہد اکرم دورانی نے پیسکو کی طرف سے اپنے ملازمین کی کمی ہونے کی وجہ سے مسائل کی وجہ بتانے پر کمیٹی کے سامنے اہم ایشو اٹھا لیا پیسکو کے مطابقد و ہزار دو سے اب تک ہمارے سٹاف میں کمی ہے اور پیسکو کے پاس چوون فیصد سٹاف کمی ہے رکن قومی اسمبلی زاہد اکرم دورانی نے کے مطابق پیسکو نے
2019 میں ایک اشتہار کے زریعے لائن سپرڈنڈنٹ ، ایس ڈی اوز ، آر اوز ، میٹر ریڈرز ، بل دسٹری بیوٹرز اور اساٹنٹ لائن مین ٹیسٹنگ ایجنسی CTS کے زریعے بھرتی کر لئے زاہد اکرم دورانی کے مطابق ٹیسٹ سے انٹرویو تک کا یہ عمل شفاف تھا مگر وزارت توانائی کی جانب سے چند ماہ کے بعد ایک سکریب لیٹر کی صورت میں تمام تقرریاں روک دی جاتی ہیں، تقرریاں ہونے کے باوجود ایسا کیا
ہوگیا کہ وزارت توانائی کو یہ سب روکنا پڑا اور اب واہ ویلا کرنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے پاس سٹاف کء کمی ہے سٹاف کی کمی کی بات کرے والے جواب دیں لائن سپرینٹنڈنٹ کا ٹیسٹ ہوا تھا اب کچھ کلئیر ہو گیا تھا اس موقع پر انہوں نے کہ کمیٹی کے سامنے واپڈا ملازمین کا اپنے ساری استعمال کے میٹر، یونٹس اور ادائیگی کا طریقہ اور تمام اعدادو شمار لائے جائیں تاکہ بجلی کی چوری میں کمی واقع ہو
مساجد کے بلات میں ٹی وی کا بل کی منطق بھی کمیٹی کو بتائی جائے انہوں نے کہ کہ بنوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ سے بیس گھنٹے ہے جس پر عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اس کا حل جلد از جلد نکالا جائے۔