ریڑھ کی ہڈی جسم کا سب سے اہم حصہ ہے کیوں کہ پورے جسم کا دار و مدار اسی پر ہوتا ہے۔ اس لیے لچک دار ریڑھ کی ہڈی صحت مند جسم کے لیے بےحد ضروری ہے۔ البتہ یہ بات ذہن نشین رہے کہ ریڑھ کی ہڈی میں لچک لانا ایک مسلسل اور بتدریج عمل کا نام ہے۔اس لیے فی الحال بہت آہستگی سے اپنی ریڑھ کی ہڈی کو صرف اتنی ہی لچک دیں جو آپ کے لیے مناسب ہو۔ یہ بات انتہائی اہم ہے۔
آسن کے فوائد:
یہ اُس چھاتی اور کندھوں کے لیے بہترین ہے جو دفتر میں کمپیوٹر کے سامنے آٹھ گھنٹے تک کُب نکالے کام کر کے تھک چکے ہیں۔اس سے آپ کے پورے جسم میں توانائی دوڑ جاتی ہے۔ اس سے ریڑھ کی ہڈی کی لچک بڑھنے کے ساتھ ساتھ کمر کے پٹھے بھی مضبوط ہو جاتے ہیں۔اس آسن میں سر کے بل کھڑے ہونا ہوتا ہے اور اس سے چہرے کو اکسیجن ملتی ہے۔
سر کے بل کھڑے ہونا (شرش آسن):
اس آسن کو یوگا کے تمام آسنوں کا بادشاہ قرار دیا جاتا ہے۔فوائد: کششِ ثقل کا بہاؤ مخالف سمت میں ہو جانے سے شرش آسن ایک قسم کی ‘فیس لِفٹ’ کا سا کام کرتا ہے۔ الٹی حالت میں کھڑے ہونے سے چہرے کو تازہ غذائی اجزا اور آکسیجن وافر مقدار میں ملتے ہیں جس سے جلد چمکنے لگتی ہے۔اس آسن سے ڈپریشن پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔انگریزی میں اس آسن کو ’دی ویل’ کہتے ہیں چکر آسن ریڑھ کی ہڈی میں لچک پیدا کرتا ہے۔
پہیہ آسن (چکر آسن):
یہ ایک ایسا آسن ہے جس کے دوران جسم کو الٹی سمت میں موڑا جاتا ہے جس سے جسم ایک پہیے کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ اس سے بھی ریڑھ کی ہڈی میں زبردست لچک پیدا ہوتی ہے۔ اس میں دل، چھاتی اور پھیپھڑوں کی بھی ورزش ہوتی ہے۔ پہیہ آسن اختیار کرنے سے جسم میں مثبت توانائی کی لہر دوڑنے لگتی ہے جس سے ذہنی انتشار اور اضطراب کم ہو جاتا ہے۔اس آسن کو ہاضمے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
نٹ راجہ آسن:
اس کا مطلب ہے ناچنے کا راجہ۔ اس سے جسم کا توازن بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کولھوں، رانوں اور چھاتی کے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے، جس سے جسم متوازن ہو جاتا ہے۔ یہ آسن نظامِ ہضم کے لیے بھی مفید ہے اور اس سے ذہنی ارتکاز میں مدد ملتی ہے اور ذہنی تناؤ دور بھاگ جاتا ہے۔