لاہور(ویب ڈیسک) پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ اپنے بیان پر قائم ہوں، پنجابیوں سے متعلق بیان پر کوئی معافی نہیں مانگی۔نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اپنے بیان پر ڈٹ گئے، صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بیان پر قائم ہوں، پنجابیوں سے معافی نہیں مانگی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میرے نام پر ٹویٹر اکاؤنٹ سے معذرت کی گئی، اکاؤنٹ جعلی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں محمود خان اچکزئی نے پنجابیوں سے متعلق تنقید کی تھی ، ان کے بیان کی وفاقی وزیر فواد چوہدری، معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے مذمت کی تھی۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ محمود اچکزئی ایک مشن پر ہیں، نسل درنسل یہ لوگ پاکستان کے مخالف ہیں، یہ پاکستان میں بیرونی طاقتوں کے آلہ کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا بہادر مہاراجہ رنجیت سنگھ انگریزوں کےخلاف ڈٹا رہا، رنجیت سنگھ نے اپنی زندگی میں انگریوں کو پنجاب آنے نہ دیا، بھگت سنگھ جیسابہادربھی پنجاب میں ہی پیداہوا، یہ ساری باتیں محمود اچکزئی سے اوپرکی سطح کی باتیں ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ (ن )لیگ کی عزت پنجاب کی وجہ سے ہے، پنجاب سے (ن) لیگ کو 14 سیٹیں ملیں، پنجاب کے ووٹ لےکر آئے اور ساری بکواس سنتے رہے، سعد رفیق چند دن پہلےکہہ رہے تھےجاگ پنجابی جاگ،کل کھانسی کاشربت پی رہے تھے۔ دوسری جان ایک اور خبر کے مطابق لیگی رہنما نے پنجابیوں کیخلاف محمود خان اچکزئی کے بیان کو جائز قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کے گزشتہ روز کے متنازعہ بیان پر ردعمل دیا گیا۔ محمود خان اچکزئی صاحب کے پنجابیوں پر انگریزوں کا ساتھ دینے کے الزام کے حوالے سے جاوید لطیف کے مطابق انہوں نے ناجائز بات نہیں کیں، کوئی مجھے بتائے کہ آخر انہوں کیا غلط کہا ہے۔