Home / پاکستان / پنجاب سے پیپلز پارٹی کا صفایا ، ذمہ دار کون

پنجاب سے پیپلز پارٹی کا صفایا ، ذمہ دار کون

Sharing is caring!

نامور کالم نگار نسیم شاہد اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔پچھلے دنوں جب بلاول بھٹو زرداری ملتان کے دورے پر آئے تو ان کا خاطر خواہ استقبال نہ ہو سکا عقدہ یہ کھلا کہ ملتان میں گیلانی خاندان نے پارٹی کو اپنی جاگیر بنا رکھا ہے اور کارکنوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہوا ہے۔ یہ بات بلاول بھٹو زرداری سے بھی نہ چھپ سکی اور مظفر آباد کے علاقے میں جب سابق صوبائی وزیر سید ناظم

حسین شاہ مرحوم کے گھر تعزیت کے لئے گئے تو کارکنوں نے انہیں گھیر لیا، اپنی بپتا سنائی اور کہا کارکنوں کی جماعت کو وڈیروں کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اُنہیں آپ سے ملاقات کے لئے بلایا ہی نہیں گیا، حالانکہ ہم بے نظیر بھٹو کے دور سے پیپلزپارٹی کے جیالے ہیں اس پر بلاول بھٹو زرداری نے سید یوسف رضا گیلانی سے کارکنوں کی موجودگی میں کہا ان کی شکایت دور کریں اور انہیں وہی

اہمیت دیں جو پارٹی میں ہمیشہ کارکنوں کی رہی ہے۔ اس وقت تو کارکنوں نے بلاول بھٹو زندہ باد کے نعرے لگا دیئے مگر بعد میں انہیں اندازہ ہوا انہیں پہلے سے زیادہ نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ یہی وہ ملتان ہے جس کے محترمہ بے نظیر بھٹو جب دور ے پر آتی تھیں تو سڑکوں پر کارکنوں کے بھنگڑے، جوش و خروش اور استقبالیہ کیمپ دیدنی ہوتے تھے۔ پورا شہر ان کے استقبال کے لئے امنڈا نظر آتا تھا، کیونکہ کارکنوں کا جم غفیر ہر جگہ ان کے ساتھ اور ان کے استقبال کے لئے موجود ہوتا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری ملتان آئے تو ان کا استقبال کرنے والوں کی تعداد سینکڑوں تو کیا بیسیوں میں بھی نہیں

تھی۔ لوگ حیران تھے۔ پیپلزپارٹی کے کارکن کہاں چلے گئے انہیں تو اپنے جواں سال چیئرمین کے لئے سڑکوں پر امنڈ آنا چاہئے تھا۔ یہاں توگار ڈ زیادہ اور کارکن کم نظر آ رہے تھے۔ پھر ایک اور موازنہ بھی ہوا جب سید یوسف رضا گیلانی سینٹ میں قائد حزب اختلاف کا منصب حاصل کر کے ملتان آئے تو ان کے بیٹوں نے پورا زور لگایا کہ ان کا شاندار استقبال ہونا چاہئے کارکنوں کی منتیں بھی کیں اور ناراض پارٹی عہدیداروں کو گھر گھر جا کے منایا بھی جس کا نتیجہ یہ نکلا سید یوسف رضا گیلانی کا بھرپور استقبال ہوا۔ لیکن اب چیئرمین کے آنے پر ملتان کی خالی سڑکوں پر ان کے قافلے گزرتے

رہے۔ اس کی بنیادی وجہ کیا تھی؟ اس بارے میں چہ میگوئیاں جاری ہیں سید یوسف رضا گیلانی شاید یہ تاثر دینا چاہتے تھے کہ ملتان ان کا ہے اور وہ بلاول بھٹو زرداری سے بھی زیادہ اپنے شہر میں مقبول ہیں۔ ان کے بیٹوں نے شہر بھر میں اپنے پینافلیکس تو لگوائے لیکن گھر گھر جا کے کارکنوں کو استقبال کے لئے متحرک نہیں کیا۔ اُلٹا دیرینہ کارکنوں کو بلاول بھٹو زرداری سے دور رکھنے کی حکمتِ عملی اختیار کی جس پر کارکنوں نے احتجاج بھی کیا۔ کارکنوں سے دوری کی ایسی پالیسی تو وہ جماعت اختیار کرتی ہے جو اقتدار میں ہوتی ہے تاکہ کارکنوں کی فرمائشیں نہ پوری کرنا پڑیں۔ ایک

ایسی جماعت جو عوام میں اپنی مقبولیت کھو چکی ہے اور عوامی ہمدریاں حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے، اگر اس کے اکابرین بھی کارکنوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیار کرتے ہیں تو ان کے لئے دعائے خیر ہی کی جا سکتی ہے۔ اس وقت پیپلزپارٹی کا حال کچھ ایسا ہی ہے۔ جہاں تک تحریک انصاف کا تعلق ہے، اس کے ارکانِ اسمبلی میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہو جو کارکنوں کی دسترس میں رہتا ہو کارکنوں سے دوری کی جو مثالیں تحریک انصاف نے قائم کی ہیں، ان کا ریکارڈ شاید ہی ٹوٹ سکے۔ حالانکہ اس کے کارکنوں میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں کی ہے جو جنون کی حد تک

عمران خان اور تحریک انصاف سے عشق کرتے تھے۔ مگر آج پارٹی کے اندرونی انتشار اور چہیتوں کو نوازنے کی وجہ سے کارکنوں میں بددلی پھیل چکی ہے۔ میں ملتان کے ایسے بیسیوں کارکنوں کو جانتا ہوں، جو پارٹی سے لاتعلق ہو چکے ہیں اکثر کا شکوہ یہی ہے ملتان میں شاہ محمود قریشی اور ملک عامر ڈوگر نے پارٹی کو تباہ کر دیا ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابی نتائج کے بعد پریس کانفرنسوں کے ذریعے ہارنے والے امیدوار اور دوسری طرف کارکن سنگین الزامات لگا رہے ہیں سب سے بڑا جھگڑا شاہ محمود قریشی بشمول عامر ڈوگر اور ملک احمد حسن دیہڑ ایم این اے گروپ کے درمیان

ہے۔ دونوں طرف سے الزام لگائے جا رہے ہیں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں شکست ان کی وجہ سے ہوئی۔ احمد حسن دیہڑ گروپ کے حامیوں کا کہنا ہے ملک عامر ڈوگر نے غلط لوگوں کو ٹکٹ دیئے جبکہ عامر ڈوگر گروپ کے حامی کہتے ہیں امیدواروں کو ہروانے کے لئے احمد حسن دیہڑ نے سازش کی۔ حالانکہ اس شکست کی اصل وجہ یہ تھی کہ کارکنوں کی رائے کو نظر انداز کیا گیا۔ انہیں کسی مرحلے پر بھی اہمیت نہیں دی گئی۔ کارکنوں کو نظر انداز کرنے والی سیاسی جماعتیں تاریخ کے کوڑے دان میں دفن ہو جاتی ہیں، یہی تاریخ کا سبق ہے

About dnewswala

Check Also

25+ Times People Thought Of Stupid Solutions That Actually Work

The only limit to accomplishing anything in life is your imagination. However, creativity and inventions …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *