اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے محمد زبیر عمر کی مبینہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے یہ تعلق باہمی رضامندی سے قائم کیا ہے تو پھر ایک الگ معاملہ ہے اور اگر نوکری کا جھانسہ دے کر ہراساں کیا ہے تو پھر احتساب ہونا چاہیے ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر غریدہ فاروقی نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بنیادی سوال؛ ویڈیوزکس نےبنائیں،کیوں،کس نے لیک کیں، کیوں؟ بنیادی طریقہ؛ فرانزک آڈٹ کیا جائے،تحقیقات کی جائیں۔ اینکر
پرسن کا کہنا تھا کہ اگر معاملہ باہمی رضامندی سے ہوا ہے تو الگ معاملہ ہے ،اگرنوکری کاجھانسہ ہراسمنٹ وغیرہ ہو تو پھر احتساب توہوناچاہیے۔ویڈیومیں جس شخص کا الزام ہے اُسے بھی قانونی چارہ جوئی کرنا چاہیے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی مبینہ نازیبا وڈیو وائرل ہونے سے متعلق وکلا نے سٹی کورٹ تھانے میں سابق گورنر پر مقدمہ دائر کرنے کے لیے مقامی عدالت میں درخواست دائر کردی۔
کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں ایڈووکیٹ مظہر شیخ اور اعجاز جتوئی نے محمد زبیر کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست جمع کرائی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر کے عہدے پر رہ کر محمد زبیر نے جرم کیا۔ ان پر مقدمہ دائر کر کے تحقیقات کی جائے کہ وڈیو کے ذریعے کہیں خاتون کو بلیک میل تو نہیں کیا جا رہا۔ ہو سکتا ہے وڈیو کے ذریعے متاثرہ خاتون کو بلیک میل کیا جا رہا ہو۔ اگر سابق گورنر کو بھی بلیک میل کیا جا رہا ہے تو اس پر بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ محمد زبیر کی گزشتہ روز ایک نازیبا وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
بنیادی سوال؛ ویڈیوزکس نےبنائیں؛ کیوں؛ کس نے لیک کیں؛ کیوں؟ بنیادی طریقہ؛ فرانزک آڈٹ کیا جائے۔ تحقیقات کی جائیں۔اگرconsensual؛private ہو تو الگ معاملہ ہے۔اگرنوکری کاجھانسہ ہراسمنٹ وغیرہ ہو تو پھر احتساب توہوناچاہیے۔ویڈیومیں جس شخص کا الزام ہے اُسے بھی قانونی چارہ جوئی کرنا چاہیے۔