Home / پاکستان / کپتان سڑکوں پر ہو گا اور پھر تماشہ لگے گا ۔۔۔۔۔۔!!! کچھ ہفتوں بعد پاکستان کا سیاسی منظر نامہ کیسا ہو سکتا ہے ؟ واننگ جاری

کپتان سڑکوں پر ہو گا اور پھر تماشہ لگے گا ۔۔۔۔۔۔!!! کچھ ہفتوں بعد پاکستان کا سیاسی منظر نامہ کیسا ہو سکتا ہے ؟ واننگ جاری

Sharing is caring!

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 31جنوری تک وزیراعظم کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں یکم فروری 2021 کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ اور دھرنا دینے کا چیلنج کیا تو عمران خان صاحب نے اُن کے نہلے پہ اپنا دہلا دے مارا اور سینیٹ کے الیکشن کی تاریخ ایک ماہ پہلے (یعنی 11فروری کے فوراً بعد) فکس کرنے کا اعلان کردیا۔ نامور کالم نگار امتیاز عالم اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں۔۔۔۔

بس پھر کیا تھا، اپوزیشن کو لینے کے دینے پڑ گئے۔ کیا تو اِس کا ارادہ سینیٹ کے انتخابات ملتوی کرانے کا تھا اور کیا اب سینیٹ کا انتخاب اس کے گلے پڑ گیا ہے۔ قانونی ماہرین اِس پر متفق ہیں کہ آدھی سینیٹ کی مدت پوری ہونے کے ایک ماہ کے اندر اِس کے انتخابات ہو سکتے ہیں لیکن اِس فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہے۔ جسے لے کر اپوزیشن وزیراعظم کے لتے لینے چل پڑی۔ بھلا خان صاحب سے کوئی پوچھے کہ سینیٹ کے الیکشن ہاتھ کھڑا کروا کر کروانے کی بےپر کی اُنہیں کس نے سمجھائی۔

اب خان صاحب نے ایک اور چیلنج دے دیا ہے کہ اپوزیشن اسلام آباد دھرنا دینے آئے، اس کی مدد کی جائے گی اور اگر وہ ہفتے بھر کا دھرنا مار کے دکھادے تو وہ مستعفی ہونے پہ غور کر سکتے ہیں۔ جانے کیوں ہمارے وزیراعظم آبیل مجھے مار پہ تلے بیٹھے ہیں۔اُنہیں معلوم ہونا چاہئے کہ اپوزیشن ہفتہ بھر کیا مہینہ بھر دھرنا دے سکتی ہے۔ پھر وہ بھی اپوزیشن کو آخر اشتعال دلانے پہ کیوں تلے ہیں۔ کیا وہ واقعی حکومت کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں کہ جان خلاصی کا کوئی راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ اپوزیشن تو پہلے ہی دھرنا مارنے پہ تلی بیٹھی ہے اور اگر اس کے استعفوں کو ٹالنا ہے تو پھر اسمبلی میں تبدیلی کی راہ کھولنے کیلئے مقتدرہ کو اسے جگہ دینے میں کیا تامل ہوگا؟

خان صاحب شاید صحیح سمجھتے ہیں کہ اپوزیشن ان کے اور مقتدرہ کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اور اگر ایسے ہو جاتا ہے تو پھر اسمبلی کے اندر سے تبدیلی کے راستے کھل سکتے ہیں۔ جس کیلئے شاید عمران خان خود کو تیار کررہے ہیں۔ اگر حکومت کرنے کے کانٹوں کا تاج آدھی مدت کے لئے اپوزیشن کے سرپر رکھا گیا تو بہت سی بازیاں پلٹ سکتی ہیں۔ قومی اتفاق رائے سے ضروری آئینی و اداراتی تبدیلیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ یا پھر ایک اور ہنگامہ خیز دور جس میں کپتان سڑکوں پہ ہوگا اور تماشے کا تماشہ لگے گا۔ آخر کب تک سیاست بچوں کا کھیل بنی رہے گی اور مقتدرہ سیاستدانوں کا تماشہ بنائے رکھے گی۔

About admin

Check Also

25+ Times People Thought Of Stupid Solutions That Actually Work

The only limit to accomplishing anything in life is your imagination. However, creativity and inventions …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *