واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے چند ہفتے قبل ہونے والے صدارتی انتخابات میں شکست کو تسلیم نہ کیا گیا ۔ اب اپنی ضد پر قائم ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں مارشل لاء نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں ۔ یہ انکشاف سی این این (ٹی وی چینل ) نے
اپنے ایک حالیہ پروگرام میں کیا ہے ۔ سی این این کے وائٹ ہاؤس کی خبروں سے واقف نمائندوں و صحافیوں کے مطابق جمعہ کے روز صدر ٹرمپ نے اوول آفس میں ایک خفیہ اجلاس بلایا جس میں انکے ایڈوائز مائیکل فلین بھی موجود تھے ، انکے علاوہ ٹرمپ کے قانونی معاملات دیکھنے والے ماہرین بھی موجود تھے ۔ اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ انکی شکست کو جیت میں بدلنے اور انہیں وائٹ ہاؤس سے نکالے جانے کو روکنے کے لیے کچھ کیا جائے کیونکہ بقول ترمپ جوبائیڈن دھاندلی سے جیتے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیکل فلین نے یہ تجویز پیش کی کہ ان انتخابات کو موثر ہونے سے روکنے کے لیے ہنگامی طور پر مارشل لاء نافذ کردیا جائے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس میں شامل متعدد لوگوں نے اس تجویز کی حمایت کی ۔ یہ واضح نہیں ہے کہ صدرٹرمپ نے اس تجویز سے اتفاق کیا ہے یا نہیں ۔ اس اجلاس میں ایک تجویز یہ بھی پیش کی گئی کہ صدر ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر سے انتظامیہ کو اختیار دے کہ وہ ووٹنگ مشینوں کا جائزہ لے سکیں ۔