خواتین ساڑھی کا پلو دائیںکی بجائے بائیں کندھے پر کیوں رکھتی ہیں۔ یہ سوال یوں کسی کے ذہن میں کم ہی آیا ہو گا اور اگر آیا بھی تو شاید کوئی اس کی وجہ نہ بتاسکتا ہو۔لیکن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ا ب اس کی وجہ بتا دی ہے۔ بھارتی کی شمال مشرقی ریاست مغربی بنگال میں یونیورسٹی کی 100سالہ تقریبات کے
دوران خطا ب کرتے ہوئے مودی نے نوبل انعام یافتہ بنگالی زبان کے معروف شاعر اور ادیب رابندر ناتھ ٹیگور کا اپنی آبائی ریاست گجرات سے تعلق کا ذکرکیا اور ٹیگور کا ذکرکرتےکرتے بات ساڑھی کے پلو تک جاپہنچی۔بھارتی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ رابندر ناتھ ٹیگور کے بھائی اور بھارت کے پہلے سول سرونٹ ستیندر ناتھ ٹیگور گجرات کے شہر احمد آباد میں
بھی تعینات تھے، اس دوران ان کی اہلیہ جناندانندینی (Jnanadanandini) دیوی بھی ان کے ساتھ تھیں۔مودی کے مطابق مقامی خواتین ساڑھی کا پلو دائیں جانب رکھتی تھیں جس کے باعث انہیں کام کاج کے دوران مشکل ہوتی تھی تو جناندانندینی دیوی نے یہ خیال پیش کیا کہ کیوں نہ ساڑھی کا پلو بائیں کندھے پر ڈالا جائے