پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی طرف سے حکومت پر تنقید کا مناسب جواب نہ دیے جانے پر وزیراعظم عمران خان حکومتی ترجمانوں کی کارکردگی پر ناراض ہوگئے ، بہتری کیلئے وارننگ دے دی۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی طرف سے حکومتی ترجمانوں
کا اجلاس بلایا گیا جس میں انہوں نے حکومتی ترجمانوں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومتی ترجمان نہ تو پی ڈی ایم کو تنقید پر کوئی مناسب جواب دے رہے ہیں اور نہ ہی ان کی طرف سے حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے بہتر طریقے سے پیش کی جارہی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ پنجاب سے تعلق رکھنے والے کئی وزراء نے بھی اپوزیشن کو جواب دینے کی بجائے مکمل
طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے حکومتی و پارٹی ترجمانوں کو کارکردگی میں بہتری لانے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں وارننگ بھی دے دی ، اس سے پہلے حکومت مخالف تحریک چلانے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو کمزور کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزراء اور حکمراں جماعت تحریک انصاف کی دیگر سیاسی شخصیات کو اہم ٹاسک سونپ دیے گئے ہیں ، ان میں سے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمعیت علماء اسلام ف کو کمزور کرنے کی ذمہ داری اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر دفاع پرویز خٹک کو دی گئی ہے اس کے علاوہ گورنر پنجاب چوہدری سرور کو
مسلم لیگ ن کے حوالے سے ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں وزراء اور دیگر حکومتی شخصیات کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ دسمبر کے آخر اور جنوری سے پہلے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے رہنماوں سے رابطے کرکے اپوزیشن اتحاد کو اندر سے کمزور کریں ، اس سلسلے میں جو بھی بات چیت کو خواہش مند ہو اس سے ضرور رابطہ کیا جائے۔