وزیر اعظم عمران خان کے معاون ِ خصوصی ندیم افضل چن اپنی ضد پر اَڑ گئے، وزیر اعظم ہاؤس میں اپنا آفس بھی خالی کر دیا، تاہم وزراء ندیم افضل چن کا استعفیٰ رکوانے کے لیے میدان میں آگئے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے مطابق ندیم افضل چن نے اپنا استعفیٰ واپس لینے سے انکار کر دیا ہے اور اپنا آفس بھی
خالی کر دیا ہے جبکہ گاڑی سمیت دیگر مراعات بھی واپس کر دی ہیں، ندیم افضل چن کو بعض ذرائع نے منانے کی کوشش کی لیکن ندیم افضل چن نے استعفیٰ واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ دوستوں سے بات چیت میں ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ پارٹی میں رہوں گالیکن عہدہ نہیں لوں گا، دوسری جانب ندیم افضل چن کا استعفیٰ رکوانے کے لیے وزرا متحرک ہوگئےہیں، علی زیدی اور زلفی بخاری ، شیریں مزاری اور فواد چودھری متحرک ہوگئے ہیں ، وزراء کی جانب سے وزیراعظم کو ندیم افضل چن کا استعفیٰ نہ منظور کرنے کی درخواست کی جائیگی۔
یہی وجہ ہے کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ندیم افضل چن ایک سیدھے سادے سیاستدان اور انسان ہیں، وزیر اعظم کو اپنے ساتھ کام کرنے والوں سے کوئی شکوہ نہیں، انہوں نے اجتماعی طور پر کہا کہ جس کی کارکردگی بہتر نہ ہوئی وہ اپنے آپ کو فارغ سمجھے، جب متفقہ وارننگ دی جائے تو پھر تنقید نہیں بنتی۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ندیم افضل چن جو مستعفی ہوئے ہیں انکی جانب سے یہ قدم جذبات میں آکر اُٹھایا گیا ہے، وہ ایک بہترین سیاستدان ہیں، امید ہیں وہ اپنا فیصلہ بدلتے ہوئے استعفیٰ واپس لے لیں گے۔