اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) گذشتہ روز معروف صحافی صالح ظفر نے آرمی چیف کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اہل خانہ کے ہمراہ اسلام کلب میں سنڈے برنچ کیا۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر بھی موجود تھے۔چونکہ پہلے بھی محمد زبیر آرمی چیف سے ملاقاتوں کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے رہے تو اس بار بھی ان سے سوال کیا گیا کہ آخر جنرل قمر جاوید باجوہ سے ہونے والی ملاقات میں کیا بات چیت ہوئی۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ آرمی چیف سے برنچ پر ہونے والی ملاقات اتفاقیہ تھی۔آرمی چیف کو تو سب معلوم ہوتا ہے لیکن مجھے معلوم نہیں تھا کہ وہاں قمر جاوید باجوہ بھی موجود ہوں گے۔ہم اپنے دوستوں اور بیگمات کے ہمراہ وہاں گئے تھے۔وہاں آرمی چیف کو دیکھا تو احتراماََ ان کے پاس گئے اور 10 بارہ منٹ کی گپ شپ ہوئی۔وہاں پر 200 کے قریب لوگ موجود تھے اور سب نے دیکھا کہ ہماری ملاقات ہوئی ہے۔
ہماری ملاقات بہت اچھے ماحول میں ہوئی لیکن اس کے بعد ایک صاحب نے خبر پھیلا دی کہ آرمی چیف نے محمد زبیر سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔محمد زبیر نے مزید کہا کہ اسلام آباد کلب میں ایلیٹ کلاس کے لوگ آتے ہیں،مجھے نہیں لگتا کہ اس ملاقات میں کوئی بری بات ہے۔ہماری ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ،اس کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے۔