Home / شوبز / دلیپ کمار پشاور والا گھر کس کو تحفے میں دینا چاہتے تھے۔۔۔؟ مداحوں کا دل خوش کر دینےوالی خبر

دلیپ کمار پشاور والا گھر کس کو تحفے میں دینا چاہتے تھے۔۔۔؟ مداحوں کا دل خوش کر دینےوالی خبر

Sharing is caring!

لیجنڈری بھارتی اداکار دلیپ کمار کے بھتیجے فواد اسحاق کا کہنا ہے کہ دلیپ پشاور کےعوام کا بہت زیادہ احترام کرتے ہیں اور وہ اپنے آبائی گھر کو انہیں بطور تحفہ دینا چاہتے تھے، پشاور سے ان کی محبت کم نہیں ہوئی ۔صنعت کار اور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر فواد نے بتایا کہ ان کے پاس اس جائیداد کا 2012 میں تیارہونے والا

پاور آف اٹارنی ہے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے جنوری 2021 میں راج کپور اور دلیپ کمار کے گھر خریدنے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل ستمبر 2020 میں کے پی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ راج کپوراوردلیپ کمارکے آبائی گھروں کو عجائب گھروں میں تبدیل کرے گی۔ڈائریکٹوریٹ برائے آثار قدیمہ اور عجائب گھرخیبرپختونخوا نے اپنی ٹویٹ میں بتایا تھا کہ راج کپور اور دلیپ کمار کے گھروں کو خریدنے کیلئے 2 کروڑ 35 لاکھ سےزائد کی رقم جاری کردی گئی ہے، نیلامی کے دوران راج کپور کےگھر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ اوردلیپ کمار کے گھر کی قیمت 80 لاکھ لگائی گئی تھی ۔مالکان اس گھرکو گرانے کا منصوبہ بنا رہے تھے لیکن صوبائی حکومت نے انہیں اس اقدام سے روکا تھا۔دلیپ کمار کے آبائی گھر کی قیمت 80 لاکھ 56 ہزار روپے رکھی گئی تھی، یہ مکان پشاور کے قصہ خوانی بازار میں محلہ خداداد میں واقع ہے جس کا کل رقبہ 4 مرلے ہے۔

اس اعلان کے بعد میں ٹوئٹر پر اداکار نے اس گھر میں گزارے اپنے بچپن کی یادوں کا تذکرہ کیا جہاں وہ اپنے خاندان کے لوگوں کے ساتھ رہا کرتے تھے۔دلیپ کمار نے پرانی یادیں دہراتے ہوئے لکھا تھا کہ میں ایک دم اس عہد میں پہنچ گیا ہوں جس میں میرے والدین، میرے دادا دادی، نانا نانی اور متعدد چچا، تایا ماموں، خالائیں، پھوپھیاں، چچی اور کزن رہا کرتے تھے، جن کی آواز اور ہنسی پورے گھر میں گونجا کرتی تھی۔حکومت پاکستان کی جانب سے دلیپ کمار کے آبائی گھر کو میوزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ تو کرلیا گیا ہے لیکن لیکن اس اقدام میں اب بھی کچھ رکاوٹیں موجود ہیں کیونکہ گھر کے موجودہ مالک نے اسے حکومت کی جانب سے دی جانے والی قیمت پرفروخت کرنے سے انکار کررکھا ہے۔بی بی سی اردو میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق دلیپ کمار والے گھر اور کپور حویلی کے مالکان حاجی لال محمد اور علی قادر نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ قیموں پر گھروں کو فروخت کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومتی فیصلے کیخلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔پشاور کے مقامی میڈیا کے مطابق حاجی لال محمد کا کہنا ہے کہ گھر کی موجودہ قیمت کم از کم 25 کروڑ ہے جبکہ علی قادر نے 2 ارب روپے قیمت مانگی ہے۔

About admin

Check Also

25+ Times People Thought Of Stupid Solutions That Actually Work

The only limit to accomplishing anything in life is your imagination. However, creativity and inventions …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *