سینیٹ انتخابات کے بعد وزیراعظم کے الزامات کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا موقف بھی آگیا اور الیکشن کمیشن نے بیانات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئینی راستے اپنانے چاہیں، الیکشن کمیشن کسی کے دبائو میں آیا اور نہ ہی آئے گا، الیکشن کمیشن کا کام قانون سازی کروانا نہیں بلکہ قانون کی پاسبانی ہے ،
الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے بعد سینئر صحافی اور اینکر پرسن غریدہ فاروقی کا موقف بھی آگیا۔ ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا کہ “سات سال پہلے مارچ ہی کےمہینے میں نواز شریف حکومت کےڈاؤن فال کا آغاز ہوا تھا۔ اب ایک بار پھر مارچ ہے اور پی ٹی آئی کا Midas Touch لگتا ہے ناکام ہو گیا ،
سونے میں بھی ہاتھ ڈالیں تو خاک ہو رہا ہے۔ کیاسات سال بعد ایک بار پھر اُسی طرح نکتۂ اختتام کیطرف آغاز ہے۔۔۔ گَل بڑی وَدھ گئی اَے۔۔۔” اس سے پہلے الیکشن کمیشن کا اعلامیہ شیئرکرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ “ملکی ادارے مضبوط ہوں تو یہ ہوتا ہے ،
یاد رہے یہ چیف الیکشن کمشنر خود وزیراعظم عمران خان کے لگائے ہوئے ہیں،سنگین چارج شیٹ کا مضبوط جواب آگیا۔