ترجمان مریم نواز نے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا الیکشن شفاف قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا الیکشن شفاف تھا کیوںکہ اس الیکشن میں تحریک انصاف اور اس کے اتحادی زیادہ ووٹ لینے میں کامیاب رہے۔محمد زبیر کے
مطابق چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ دونوں الیکشن مختلف ہیں۔ مرزا آفریدی کی فتح فئیر تھی، لیکن چئیرمین سینیٹ کے الیکشن میں جو ووٹ مسترد ہوئے وہ غلط تھا۔ یہاں دو چیزیں ہیں کہ وہاں ووٹنگ کے حوالے سے جو ہدایات لکھی تھیں اس کے مطابق یہ کہیں نہیں لکھا تھا کہ کھانے میں کس جگہ ٹھپہ لگانا ہے۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز چئیرمین و ڈپٹی چئیرمین سینیٹ الیکشن میں حکومت اپوزیشن کو اپ سیٹ شکست دینے میں کامیاب ہوئی۔ پہلے ہوئی پولنگ میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے۔ یوسف رضا گیلانی نے
42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے 8 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔ حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔ جبکہ بعد میں حکومتی اتحاد کے امیدوار مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے ایوان بالا میں ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن میں 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا
، پولنگ مکمل ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نتائج کا اعلان کیا ، جن کے مطابق حکومتی امیدوار مرزا محمد آفریدی نے 54 ووٹ حاصل کیے اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے امیدوار مولانا عبدالغفورحیدری 44 ووٹ حاصل کرسکے جب کہ 98 ووٹوں میں سے کوئی ایک بھی ووٹ مسترد نہیں ہوا ، جس کے ساتھ ہی مرزامحمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب
ہوگئے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے حلف لیا۔
اس سے قبل آج صبح حالیہ انتخابات میں منتخب ہونے والے سینیٹ کے 48 سینیٹرز نے حلف اٹھایا ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا۔