سینئر صحافی عاررف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے کچھ ساتھی لیڈر اور بیوروکریسی کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن پروگرام میں عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی حکومت کو پی ڈی ایم سے خطرہ نہیں،
بلکہ اصل خطرہ تو کچھ قریبی وزراءاور بیوروکریٹس سے ہے جو نواز شریف کو انفارمیشنز دے رہے ہیں اگر کوئی نیوٹرل حکومت آگئی تو بہت تگڑے تگڑے ریفرنس بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) اگر کچھ کرے گی بھی تو روزوں کے بعد ہی کرے گی۔
اسی حوالے سے عارف حمید بھٹی نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے عمران خان کو متنہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم عمران خان کی حکومت گرانے میں کامیاب نہیں ہو سکی مگر وزیر اعظم کے کچھ ساتھی لیڈر اور بیوروکریسی نواز شریف کے لئے کام کرتے ہوئے
حکومت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔علاوہ ازیں عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ لاہور ہوٹل میں شراب کیس کی فائل ویسی کی ویسی ہے ، اگر نیوٹرل نیب آگیا تو پنجاب کی اہم ترین شخصیت 5 منٹ میں گرفتار ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر راحیل کا بیان پھندہ بن کر لٹکا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے اپنا 26 مارچ کا لانگ مارچ ملتوی کر دیا ہے، پی ڈی ایم کے اندرونی اختلافات بھی سامنے آ گئے ہیں۔سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے دینے کی درخواست پر بھی کان نہیں دھرے
اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے فیصلے کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کا کہا ہے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو کہا ہے کہ اگر پی پی استعفے نہیں دیتی تو ہم رکیں گے
نہیں بلکہ پارٹی کی 9 جماعتیں اسمبلیوں سے استعفے دے کر لانگ مارچ کرے گی۔