ملتان(ویب ڈیسک)حکومت کی جانب سے تمام تر رکاوٹوں کے باوجود ملتان جلسا ہو گیا اس جلسے پر مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کو طعنہ دیا ہم جلسہ نہیں کرینگے توغریب کی آواز کون بنے گا، مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لگے وائرسوں کا علاج ضروری،عوام عمران کا لاک ڈاؤن کرنے والے،
عوامی فیصلےسے پہلے خود چلے جائیں۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ یہ کم ظرف لوگ ہیں نواز شریف کو طعنے دیتے ہیں کہ انہوں نے اپنی والدہ کی میت لندن سے پاکستان پارسل کر دی ،سب کچھ عوام کے سامنے ہے ، کیا عمران خان بھول گئے جب انکی والدہ کا انتقال ہوا تو جناب کپتان کہاں تھے ۔ جبکہ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ اتنے جبر کے باوجود عوام نے اتنی بڑی تعداد میں یہاں پہنچ کر فیصلہ دیدیا ہے کہ اب سلیکٹڈ کو جانا ہوگا،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جنوبی پنجاب سے وزیراعظم، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، وزرائے خارجہ اور اسپیکرز بنائے، اختر مینگل نے کہا کہ آج تخت و تاج گرا دیئے۔ ملتان میں کارکنوں پر تشدد کیخلاف پی ڈی ایم کے سربراہ نے جمعہ ،ہفتہ اور اتوار کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے، جلسے سے پہلے شہر دن بھر میدان جنگ بنا رہا،
سرکاری و نجی اداروں میں عملاً کام بند رہا، دکانیں اور بازار بند رہے، سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا، ملتان کی تاریخ میں پہلی بار ٹیلیفون اور انٹر نیٹ سروس بند رہا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کاخیال ہےکہ گیدڑ بھپکیوں سے ہم ڈرجاتےہیں، ہم نےسورماؤں کا مقابلہ کیاہے توکیااورپدی کاشورباکیا؟ ملتان میں تشددکیخلاف جمعے اورہفتے کو پورے ملک میں احتجاج ہوگا، اور پورےملک کےکارکنوں کوپیغام دیتاہوں،13 دسمبرکو لاہور میں ٹاکراہوگا۔انہوں نے کہا کہ جب تک گیدڑ ملک چھوڑکر بھاگ نہیں جاتا،پیچھا کرنا ہے ، آپ کی حکمرانی کو جبرکی حکمرانی کہتےہیں، جبرکیخلاف لڑناہمارےاکابرکی سنت ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آپ نے ملک کی معیشت کو تباہ وبربادکردیا ہے، ہم جلسہ نہیں کرینگے تو غریب کی آواز کون بنے گا؟ ہم پوری قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے میدان میں آئے ہیں، تمہاری خارجہ پالیسی ناکام ہے اور تم کشمیر فروش ہو، اب فلسطین کو بیچنا چاہتے ہو، تم امت مسلمہ کوبیچنا چاہتے ہو، ہم تمہیں سودا کرنے نہیں دینگے اور تمہارے بین الاقوامی ناجائز ایجنڈوں کو مسلط ہونے نہیں دینگے۔