فاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک بھر کے موذی وباء سے متاثر ہ اضلاع میںسکول،کالجز اور یونیورسٹیز28اپریل تک بند رہیں گی ،19اپریل سے نویں سے بارہویں تک کلاسز شروع ہوجائینگی،اولیول کے امتحانات ہر صورت ہوں گے ۔این سی او سی کے اجلاس میں شریک تمام نمائندوں نے کورونا وائرس کی صورتحال اور تعلیمی اداروں کے مستقبل کے بارے میں مشاورت کی گئی
،جن میں دو چیزوں پر غور کیا گیا،ایک چیز یہ ہے کہ جو تعلیمی ادارے اپریل گیارہ تک بند ہیں کیا وہ کھولے جائیں گے یا مزید بند رہیں گے دوسرا امتحانات کا کیا شیڈول ہو گا اور وہ کیسے ہوں گے اور امتحانات بھی دو قسم کے ہیں ایک امتحانات نویں اور دسویں اور بارہویں کے ہیں اور دوسے او لیول کے ہیں ،ان پر تفصیلات کے ساتھ مشاورت ہوئی جس کے بعد جو فیصلے ہوئے ہیں ۔فیصلہ ہوا ہے کہ
جو اضلاع کورونا سے متاثر ہیں وہاں کلاس پہلی سے آٹھویں تک بند رہیں گی ،اٹھائیس اپریل تک وہاں کلاسیں نہیں ہوں گے ۔وزیرتعلیم پنجاب نے بتایا کہ پنجاب کے تیرہ اضلاع کورونا سے متاثرہ ہیں اور ان اضلاع میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک اٹھائیس اپریل تک بند رہیں گی ، اسی طرح سندھ میں بھی یہی اعلان کیاگیا ہے اور یہ خیبرپختونخوا میں بھی یہی فیصلہ کیا گیا ہے تاہم اگر مزید اضلاع
میں کورونا وائرس بڑھتا ہے تواس حوالے سے صوبے سکولوں کی بندش کے حوالے سے مزید فیصلے خود کریں گے ۔اٹھائیس اپریل کو پھر مشاورت کی جائے گی کہ سکولوں کو بند رکھنا ہے یا کھولنا ہے ۔نویں سے بارہویں تک جماعتیں ان کو ایس او پیز کے ساتھ انیس اپریل سے ہر جگہ آنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنا کورس مکمل کرسکیں اور امتحانات کی تیاری کرسکیں ،متاثرہ اضلاع میں
یونیورسٹیز بھی بند رہیں گی اور وہ آن لائن پڑھائی کریں جو اضلاع متاثرہ نہیں ہیں وہاں یونیورسٹیز کھلی رہیں گی ۔ نویں سے بارہویں کلاس تک چالیس لاکھ بچہ امتحانات دیتا ہے ،تقریبا تیس بورڈز کے امتحانات ہوتے ہیں ان جماعتوں کے امتحانات ہوں گے ان کو مئی کے تیسرے ہفتے میں لے جایا جائے گا ،پہلی والی ڈیٹ شیٹ میں توسیع کردی جائے گی ،مختلف صوبوں اور بورڈز نے اپنے اپنے ٹائم
ٹیبلز دیئے ہیں جون اور جولائی پر بھی مشتمل ہیں تاہم ہم یونیورسٹیز کو درخواست کی ہے کہ وہاں داخلے ہورہے ہیں ان میں بھی تھوڑی تاخیر ہوسکتی ہے اس لئے بورڈز اینڈ ہائیرایجوکیشن آپس میں مشاورت کرکے اس معاملے کو حل کریں ۔تمام وزراء نے متفقہ طورپر کہا کہ او لیول کے امتحانات جاری رہنے چاہئیں ان کو بند نہیں کیا جائے گا اور مکمل ایس او پیز کے تحت ڈیسک لگا کر امتحانات
کرائیں گے کیونکہ اولیول والے طلبہ کی تعداد کم ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سوا بنگلہ دیش کے بہت سے ممالک ہیں جہاں او لیول کے امتحانات ہورہے ہیں ساری دنیا میں 80فیصد ممالک میں یہ امتحانات ہورہے ہیں اس لئے پاکستان میں بھی ڈیٹ شیٹ کے مطابق اور ایس او پیز کے تحت ہوں گے
اس میں کوئی تبدیلی نہیںہوگی یہ اٹل فیصلہ کیا گیا ہے ،بچے امتحانات کی تیاری کریں اور اسکے لئے ہم ہر سکول کو مانیٹر کرینگے اور ایس اوپیز کے تحت یقینی بنائیں گے ۔تمام وزراء یہ سمجھتے ہیں کہ بچوں کے مستقبل کیلئے امتحانات بہت ضروری ہیں اور تمام شرکاء اس پر متفق ہیں ۔اس لئے امتحانات دینے ضروری ہیں ۔