کابل( ویب ڈیسک) پاکستان کے پارلیمانی وفد کا دورہ ملتوی ہونے پر افغان حکام کی وضاحت سامنے آ گئی ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ افغانستان کا دورہ کرنا تھا تاہم پاکستانی وفد کے جہاز کو کابل ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی اجازت نہ ملی۔کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کمانڈر کا
کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کے قریب عمارت میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کی اطلاع تھی،سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر طیارے کو لینڈنگ سے روکا گیا۔سربراہان افغان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفدکا جہاز سیکیورٹی خدشات کے باعث کابل ایئرپورٹ پر نہیں اتر سکا۔ امید ہے بہت جلد پاکستان کا پارلیمانی وقت قابل کے دورے پر آئے گا۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی افغان رہنماوں کو یقین دہانی کروائی کہ سیکیورٹی صورتحال بہتر ہونے پر جلد افغانستان آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہت عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔واضح رہے کہ ا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے ترجمان نے بتایا کہ پارلیمانی وفد نے افغانستان کے لیے اڑان بھر لی تھی لیکن کابل ایئرپورٹ بند ہونے کی وجہ سے لینڈنگ کی اجازت نہ ملنے پر پرواز کو واپس آنا پڑا۔ دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی ایک ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کابل انٹرنیشنل ائیرپورٹ بند ہونے کی وجہ سے پارلیمانی وفد کا دورہ افغانستان ملتوی ہوگیا ہے۔قومی اسمبلی کے ٹوئٹر کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی وفد کے ہمراہ افغانستان روانہ ہو ئے تھے، وفد میں نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان اور اراکین پارلیمان غلام مصطفی شاہ، ساجد خان، رانا تنویر،گل داد خان، شیخ یعقوب اور شاندانہ گلزار شامل تھے اس سلسلے میں جاری باضابطہ بیان کے مطابق پاکستانی پارلیمانی وفد کو 8 اپریل سے 11 اپریل تک افغانستان کا دورہ کرنا تھا، اس دوران وفد کی افغان صدر اشرف غنی، وزیرخارجہ حنیف آتمر کے علاوہ افغان پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقاتیں طے تھیں۔